میں ترازو کے ایک پلڑے میں اپنا وہ سراپا ڈالتی ہوں جس میں، میں خود کو اچھی لگتی ہوں اور وہ دوسرے میں وہ جس میں، میں اللّه تعالیٰ کو اچھی لگتی ہوں۔ میری پسند کا پلڑا کبھی نہیں جھکتا اللّه کی پسند کا پلڑا کبھی نہیں اٹھتا
“جب انسان بہت زیادہ جھوٹ بولتا ہے تو ایک وقت ایسا آتا ہے جب اسے خود اپنے سچ کا اعتبار نہیں رہتا۔”
لڑکیاں سمندر کی ریت کے مانند ہوتی ہیں حیا۔ عیاں پڑھی ریت اگر ساحل ہو تو قدموں تلے روندھی جاتی ہیں۔اور اگر سمندر کی تہہ میں ہوں تو کیچڑ بن جاتی ہیں۔لیکن اس ریت کا وہ ذرہ جو خود کو ایک مضبوط سیپ میں ڈھک لے تو وہ موتی بن جاتا ہے۔
اپنوں کو ہر وقت آزماتے نہیں ہیں عبدالرحمن۔۔!
عائشےگلکیاچھیلڑکیاں
اچھی لڑکیاں کبوتر نہیں بنتی وہ باتیں اِدر سی اُدر نہیں کرتی
اچھی لڑکیاں اللّه سے اچھا گمان رکھتی ہیں،
جو لڑکی اللّه کی بات مانتی ہے،وہ اسے ٹھوکر نہیں لگنے دیتا،
بڑھے ناخن تو بلیوں کے اچھے لگتے ہیں، اچھی لڑکیوں کہ نہیں،
اچھی لڑکیاں چھپے ہوۓ دوست نہیں بناتی،
اچھی لڑکیاں خوشبو نہیں لگاتی،
اچھی لڑکیاں اپنے حجاب کی حفاظت کرتی ہیں۔ کیوں کہ وہ جانتی ہیں کے یہ صرف ان کہ حُسن کو چھپانے کہ لئے نہیں،بچانے کہ لئے بھی ہے،
دلوں کی بات اللّه کہ سوا کوئی نہیں سن سکتا،
اچھی لڑکیاں اللّه کی بات مانتی ہیں۔وہ ہر جگہ نہیں چلی جاتی۔۔وہ ہر کسی سے نہیں مل لیتی،وہ ہر بات نہیں کر لیتی،
کوئی بھی لڑکی بری نہیں ہوتی بس اس سے کبھی کبھار کچھ ایسا ہو جاتا ہے جو برا ہوتا ہے
اور رہی محبّت تو وہ اچھی لڑکیوں کو بھی ہو جاتی ہے لیکن جب انھیں پتا چلتا ہے کہ وہ محبّت انھیں مل نہیں سکتی تو وہ خاموش ہو جاتی ہیں۔اچھی لڑکیاں خاموش ہو جاتی ہیں۔
اور اچھی لڑکیاں نامحرم کی محبّت ختم ہونے پر روتی نہیں بلکہ خوش ہوتی ہیں کہ اللّه نے انھیں آزمائش اور گناہ سے بچا لیا۔
جب تم میں حیا نہ رہے تو جو جی میں آۓ کرنا۔۔۔!!
یہ دنیا دھوکے میں کیسے ڈالتی ہے عائشے؟؟ “جب یہ اپنی چمکنے والی چیزوں میں اتنا گم کر لیتی ہے کہ اللّه بھول جاتا ہے..!”