

عام حنین کی خاص باتیں
میں حنین ہوں اور میں عام ہوں۔۔۔
ایک دفعہ میں نے ایک قصہ سنا تھا کہ ایک آدمی کے پاس ایک بد روح آئی اور اسے ڈرانے لگی۔جب وہ نہیں ڈرا تو بولی،جانتے نہیں ہو میں تمہاری جان لے سکتی ہوں۔وہ آدمی بولا،سارا غم ہی تو اس جان کا ہے جس دن یہ نہ رہی اس دن میں تم سے بڑی بد روح بن جاؤں گا۔ سو آپ جیسے بلیک میلرز کو یہ جان لینا چاہیے کہ سارا غم اس عزت کا ہی تو ہے، کیونکہ جس دن ہم لڑکیوں کی عزت چلی گئی نا،اس دن آپ سے بڑی بلا بن جائیں گی ہم!
میرا قصور نہیں ہے اگر میں انہیں پسند کرتی ہوں۔
جانتے ہیں کس کا قصور ہے؟
وہ تین قدم آگے بڑھی اور حاموش لب بھینچے کھڑے سعدی کی آنکھوں میں دیکھا۔۔۔
آپ کا۔۔۔۔! آپ کا قصور ہے۔۔۔
سعدی بھائی۔۔۔۔وہ قاتل ہے، کرپٹ ہے، مکار ہے، مگر وہ جج مینٹل نہیں ہے۔وہ گلٹی ہے تو دوسرے گلٹی لوگوں کو ایسے جج نہیں کرتا جیسے آپ نیک لوگ ہم گنہگاروں کو جج کرتے ہیں۔۔۔
ہاں میں ان کو پسند کرتی تھی۔ کہیں دور اندر اب بھی کرتی ہوں
اس کی بلند آواز كانپی۔
مگر کسی کو پسند کرنا گناہ نہیں ہوتا۔ پسند پہ انسان کا احتیار نہیں ہوتا۔ اس کے بعد وہ کیا کرتا ہے،اس پر ہوتا ہے۔۔۔۔
جب اپنی نگاہ کی مالک بن جاؤں گی تو دل کو بھی واپس حاصل کر لوں گی۔۔۔