1: ہاں وہ جو اپنوں سے مات کھا گیا تھا۔ہاں وہی جو اپنی محبّت کا مقدمہ ہار گیا تھا۔۔۔۔ہاں ہاں وہی ہمارا وکیل۔۔۔۔۔۔ہمارا ہاشم کاردار
2: ہاۓوہ پیشےکا وکیل لڑکا۔۔۔۔ اپنی محبّت کا مقدمہ ہار گیا۔۔
3: وہ ایک اچھا شوہر، اچھا باپ اچھا بھائی، اچھا بیٹا، اچھا وکیل ہے مگر ایک اچھا انسان نہیں ہے
4: وہ بہت ایماندار تھا بہت ایمانداری سے دھوکہ دیتا تھا
5: وہ صرف جُرم کرنے کا نہیں سوچتا تھا۔وہ کوراپ کا بھی سوچتا تھا۔جُرم کے بعد الزام کس کے سر آۓ گا، وہ یہ طے کر کے رکھتا ہے۔
6: میں فارس کو سمبھال لوں گا۔وہ ایک جذباتی،غصے میں پاگل ہو جانے والا آدمی ہے۔نہ اس میں عقل ہے،نہ اس میں کوئی دور اندیشی ہے، وہ ایک بد دماغ شخص ہے۔
7: یہ مت سمجھنا کہ مجھے خبر نہیں ہے یا یہ کہ میں تمہیں معاف کر دوں گا، جو تم کر رہے ہونا اس کا حساب دو گے تم
8: میں ہاشم کاردار ہوں۔حنین یوسف کا وکیل
9: ہاشم کے دل سے جو اتر گیا،سو اتر گیا۔
10: اپنا عمال نامہ کوئی بھی نہیں دیکھنا چاہتا۔
11 :”تمہیں کسی جنّت میں رہنے کا شوق تھا نہ زرتاشہ، تمہاری یہ خواہش بھی فارس کی جگہ میں نے پوری کی۔”
12: “زمر مر جاۓ گی،فارس جیل چلا جاۓ گا۔سعدی کے لئے ایک اور پلان ہے میرے پاس۔ان کا خاندان ایک بار پھر الٹ پلٹ ہو جاۓ گا اور وہ ہمارا پیچھا چھوڑ دیں گے۔ سمپل!” “ہاشم سب سمبھال لے گا”
13: ہاشم کبھی بھی اپنے کلائنٹ سے نہیں پوچھے گا کہ اس نے جرم کیا ہے یا نہیں۔اس کا کام دفاع کرنا ہے تو وہ دفاع کرے گا۔پر اسیکیوٹ کرنا ہو تو پراسیکیوٹ کرے گا۔
14 : یہ بندا بُرا ہونے کے بعد بھی سب کو کیوں پسند ہے۔؟
15 : ڈیڈ! میری ماں کو ملازموں کے سامنے بےعزت مت کیا کریں۔
16 : “وہ صرف انہی کے ہاتھوں مات کھاتا تھا جن سے اسے محبّت ہوتی تھی۔”
17 : “ویسے ہے تو وہ تمہارا کزن،لیکن ایک بات ہے۔اس کی کلاس،اس کی گریس،اس کا مخالفت کو مسکرا کر چت کر دینے کا انداز،یہ سب تم میں اس جیسا نہیں ہے_میں سوچتی ہوں ہاشم اگر اچھا آدمی ہوتا تو میں اس کی سب سے بڑھی فین ہوتی۔”
18 : اس کے قریب کھکھڑے ہو کر اسے دیکھنا ایسے تھا جیسے بندا ایفل ٹاور کے نیچے ہجوم میں کھڑا ہو
18 :”وہ ہاشم کاردار ہے،اگر وہ چاہتا تو میں دو منٹ میں باہر ہوتا،میں باہر اس لیے نہیں ہوں کیونکہ اس نے چاہا ہی نہیں۔”
19 : “میں قاتل ہو سکتا ہوں۔۔ مگر میں درندہ نہیں ہوں جو اس کو یوں مار دوں گا۔”
20 : میں ابھی چار بندوں کے ساتھ اس کے گھر دهاوا بول سکتا ہوں۔اس کے سارے کمپیوٹرز اور فائلز نکال سکتا ہوں۔ مگر میں اس کو یہ تاثر نہیں دینا چاہتا کہ اس کے پاس میری کوئی کمزوری ہے۔
21 : ہر کرپٹ اور گناہ گار آدمی اسی کا کلائینٹ کیوں ہوتا ہے؟ “وہ ایک اچھا ڈیفنس لائیر ہے ابا!…” “اسے گناہوں کی جسٹی فیکیشن دینا آتی ہے”
22 : “وہ تمہیں دوسری دفعہ بے وقوف بنا رہی ہے شیرو پہلی دفعہ اس پہ لعنت دوسری دفعہ تم پہ۔”
23 : “کاش میں تمہارا نہیں سعدی کا بھائی ہوتا”
24 : آبدار۔۔مجھے کیوں بلایا ہے۔۔؟ ہاشم کاردار یہ بتانے کے لیے کہ میں تمہیں حاصل نہیں کرنا چاہتا،جیتنا چاہتا ہوں،اسکی اصلیت دکھانا چاہتا ہوں،اور۔۔۔۔تمہاری اصلیت سے بھی میں واقف ہوں
25 : تم سب نے مجھے تباہی کی طرف دھکیلا ہے شیرو۔ تم….امی….سعدی….شہرین…آبدار۔ تم سب نے مجھے میری محبّت کی سزا دی۔۔۔۔
Fvrt villan🙊
Most fvrt charchter❤