Saturday, November 25, 2023
No Result
View All Result
  • Home
  • Complete Novels
    • Yar Yaron Sa Hon Na Juda
    • Yar Yaron Sa Hon Na Juda Season 2
    • Chand_Meri_Dastaras_Mein
    • Ana_zadi
  • Umerah Ahmed Novels
    • Peer_e_kamil
    • Aab _e_Hayat
    • Haasil
  • Nimrah Ahmed Novels
    • Mushaf
  • Short Stories
  • Novel Quotes
    • Abb E Hayat
    • Amar Bail
    • Jannat Kay Pattay
    • Peer E Kamil
    • Haalim
    • Hasil
    • La Hasil
    • Man O Salwa
    • Mushaf
    • Namal
  • All Novels Quotes
  • Favorite Characters
    • Shehzadi Tasha
    • Hashim Kardar
    • Abdar Ubaid
    • Adam Bin Muhammad
    • Ayeshy Gull
    • Bahary Gull
    • Caral
    • Mahir Fareed
    • Hamza Haider Ali
    • Hanian Yousaf
    • Saddi Yousaf
    • DJ
  • Favorite Couples
    • Amriha & Aliyan
    • Alizay & Umer Jahangir
    • Haya & Jihan
    • Imama & Salar
    • Zumar & Faris
    • Jugan & Tashfeen
    • Rooh & Yaram
    • Liza & Sikandar
    • Maliha & Wajdan
    • Taliya & Fatieh
    • Parishay & Afaq Arslan
    • Alizay & Dilawar Shah
  • Urdu Poetry
    • Jaun Elia
    • Tahzeeb Hafi
    • Mirza Ghalib
  • Islamic Quotes
    • Hazrat Ali (R.A)
  • ABOUT US
  • CONTACT US
  • Privacy Policy
No Result
View All Result
No Result
View All Result
Home Complete Novels

Yar Yaron Se Hon Na Juda Novel by Zainab Khan _ Episode_03

by Hiba Chaudhry
May 16, 2023
A A
0
325
SHARES
2.5k
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

یار یاروں سے ہوں نہ جدا
از قلم زینب خان

“آپی دیکھیں یہ رضا پورا مجھ پر گیا ہے نہ ؟ اور دیکھیں اس کی آنکھیں میرے جیسی ہی گرین ہیں “اپنا سامان پیک کرتی ماہین نے مسکرا کر زرنور کو دیکھا تھا جو رضا کو گود میں لئے بیٹھی موبالغا آرائی سے کام لے رہی تھی کیوں کے رضا اپنے باپ عمیر پر گیا تھا ہاں لیکن اس کی آنکھیں زرنور کی طرح ہی سبز تھی لیکن وہ ہمیشہ یہ ہی کہتی تھی کے رضا اس پر گیا ہے عمیر اور زر نور کی اسی بات پر کافی بحث ہوتی تھی عمیر کہتا وہ اس پر ہے جبکے زرنور کہتی کے رضا پورا اس پر گیا ہے ان دونوں کی بحث ہمیشہ بازل ختم کراتا تھا کیوں کے جب وہ دونوں لڑ رہے ہوتے تو بازل بیچ میں آ کر کہتا “رضا نہ عمیر بھائی پر گیا ہے اور نہ ہی زرنور بجو پر بلکے …وہ اپنے ماموں پر گیا ہے یعنی مجھ پر “وہ ہنستے ہوئے اپنی طرف اشارہ کرکے ان دونوں کو دیکھتا اور عمیر اور زرنور پہلے رضا کو دیکھتے پھر بازل کو اور قهقہ لگا کر ہنس پڑتے ماہین شکر کر رہی تھی کے عمیر موجود نہیں ہیں ورنہ زرنور کی بات سن کر پھر سے لڑائی شر ع ہو جانی تھی جبھی دروازے پر دستک دیتے بازل اندر آیا تھا “ماہین آپی حارث بھائی آگے ہیں ڈرائنگ روم میں بیٹھے ہیں آ جائے “وہ اطلاع دیتا دوبارہ چلا گیا تھا “آپی پیکنگ ہو گئی ساری ؟”زرنور نے پوچھا تھا “ہاں ہو گئی ہے “ماہین نے بیگ کی زپ بند کرتے ہوئے کہا “ٹھیک ہے آپی اپ رضا کو لے جائے میں آتی ہوں “ٹھیک ہے تم آ جانا میں جا رہی ہوں “ماہین نے اس سے رضا کو لیا اور کمرے سے چلی گئی زرنور صوفے پر سے اٹھ کر ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے آ کھڑی ہوئی ایک نظر اپنے حلیہ کو دیکھا نیلے رنگ کی قمیض پر گلابی رنگ کا دوپٹا اور فلیپر پہنا ہوا تھا اس نے ہاتھ سے قمیض کی سلوٹیں درست کی اور بالوں میں برش کر کے ڈرئنگ روم میں چلی ای “السلام و علیکم ..کیسے ہو حارث؟” اس نے اندر داخل ہوتے حارث کو دیکھا تھا جو سنگل صوفے پر رضا کو گود میں لئے بیٹھا تھا جو اس کی شرٹ کے بٹن سے کھیل رہا تھا “وعلیکم سلام میں بلکل ٹھیک تم سناؤ “حارث نے خوش دلی سے جواب دیا تھا “میں ٹھیک ہوں تم مناہل کو لے آتے اپنے ساتھ “حارث کی نظروں کے سامنے چھم سے مناہل کا ناراض سا چہرہ آیا تھا واپس جا کر اس کو منانا بھی تو تھا وہ سر جھٹک کر مسکرا دیا تھا “وہ تو تیار تھی آنے کے لئے میں ہی نہیں لایا اب باتیں ہی سناتی رہیگی مجھے “اس نے ہنستے ہوئے کہا تھا “روکو زری حارث کو چاے مت دینا “زرنور جو حارث کو چاے سرو کر رہی تھی ماہین کی بات سن کر وہ دونوں ہی چونکے تھے جبکے زرنور سمجھ گئی تھی اس نے ہنستے ہوئے اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا تھا “قسم سے بھابی عمیر بھائی مصروف تھے وہ آ نہیں سکے اس لئے انہونے مجھے بھیج دیا اپ کو لینے “حارث نے اپنی صفائی پیش کی تھی جبکے وو دونو ں ہنس پڑی تھی “اف حارث تم تو ڈر گئے میں تو اس لئے کہ رہی تھی کے چاے پیتے ہی تمہیں جانے کی لگ جاتی ہے پھر تم ان چیزوں میں سے کچھ نہیں کھاؤگے اب اطمینان سے یہاں بیٹھو اور یہ سب ختم کرو جب ہی تم جا سکوگے ورنہ نہیں “ماہین نے ہنستے ہوئے ٹیبل کی طرف اشارہ کیا تھا جہاں چاٹ .سموسے .کباب پیٹیز .چکن رول وغیرہ رکھے تھے “اف بھابی اپ نے تو ڈرا دیا تھا مجھے لگا اپ عمیر بھائی کے نہ آنےکی وجہ سے ناراض ہو گئی ہیں لیکن یقین کرے ابھی ابھی اپ کی ساس صاحبہ نے مجھے زبردستی دو آلو کے پراٹھے کھلا کر بھیجا ہے اب تو بلکل بھی گنجائش نہیں “حارث نے ہنستے ہوئے دونو ہاتھ اٹھاے تھے “رہنے دو حارث آج کوئی بہانہ نہیں چلنا تمہارا یہ سب ختم کیے بغیر تو تم کہیں نہیں جا سکتے “زرنور نے ہنستے ہوئے اس کو پلیٹ پکڑای تھی جس میں نجانے اسنے کیا کچھ بھر دیا تھا “رحم کرو زرنور میں حیدر نہیں ہوں جو یہ سب منٹوں میں ختم کردوں ” حارث نے کافی بیچارگی سے بھری ہوئی پلیٹ کو دیکھتے ہوئے کہا تھا “حیدر ہوتا تو وہ تو ان سب چیزوں کے ساتھ پلیٹ بھی کھا جاتا لیکن تم نے یہ سب ختم کرنا ہے ورنہ میں آپی کو نہیں جانے دونگی “زرنور ہنستے ہوئے ماہین کے ساتھ صوفے پر بیٹھ گئی تھی ” یہ ظلم نہ کرنا یار بھابی کے بغیر گیا تو بھائی تو مجھے گھر سے ہی نکال دینگے ” حارث نے ہنستے ہوئے کباب کا پیس توڑا تھا “خیر اب اسے تم شرط ہی سمجھ لو یہ سب کھاؤ اور آپی کو لے جاؤ “اس نے شرارت سے کہا تھا “چلو اک کام کرتے ہیں تم یہ سب مجھے پیک کر کے دے دو میں گھر جا کر کھا لونگا ..ٹھیک ہے نہ بھابی ؟” اس نے زرنور سے کہنے کے بعد ماہین کو دیکھا ” ہاں یہ ٹھیک ہے “ماہین نے بھی حامی بھر لی تھی “.اب تو چاے پلا دیں مجھے ” اس نے شرارت سے کہا جبکے زرنور ہنستے ہوئے اس کے لئے گرم چاے لینے کچن میں چلی گئی
~ ~ ~
ملک ہاؤس میں دو پورشنز تھے جس میں دو بھائیوں کی فمیلی آباد تھی اک میں اظہر ملک اپنی بیگم زہرہ اور دو بیٹوں حارث اور عمیر کے ساتھ رہتے تھے عمیر ڈاکٹر تھا جبکے حارث ایم بی اے کر رہا تھا اور دوسرے پورشن میں محمود ملک اپنی بیگم سحرش اور ایک بیٹی مناہل کے ساتھ رہائش پذیر تھے محمود ملک اظہر ملک سے بڑے تھے اور ان کی ایک اور بیٹی بھی تھی فرزین وہ شادی شدہ تھی اور اس کے دو پیارے پیارے سے بچے بھی تھے پانچ سالہ زین اور سات سالہ اشنہ “
~ ~ ~
“السلام علیکم ” ماہین نے لاؤنج میں داخل ہوتے سلام کیا تھا جہاں سحرش اور زہرہ بیگم بیٹھی تھی “وعلیکم سلام آگہی ہماری بیٹی “ان دونوں نے خوش دلی سے جواب دیا تھا ماہین آگے بڑھ کر ان سے ملنے لگی جبکے حارث پیچھے اس کا بیگ اٹھا ے آ رہا تھا اندر آتے ہی اس نے بیگ سائیڈ پر رکھا اور صوفے پر سے کوشن اٹھا کر نیچے کار پیٹ پر رکھ کر لیٹ گیا “حارث کیا ہوا بیٹا طبیعت تو ٹھیک ہے تمہاری “سحرش بیگم نے تشویش سے پوچھا تھا “ارے نہیں تائی امی بس ایسے ہی لیٹ گیا تھا ا”اس نے بشاشت سے کہا تھا جبھی اشنہ اور زین “حارث ماموں “کا نعرہ لگاتے اندر اے اور اور آتے ہی دونوں اس کے ایک ایک بازو پر سر رکھ کر اس کے ساتھ ہی لیٹ گئے “ماموں اپنا فون دیں ہم نے لوڈو سٹار کھیلنا ہے “اشنہ نے لاڈ سے کہا تھا “ہیں ..تم دونوں کو کس نے سکھایا یہ کھیلنا ہاں ؟”اس نے حیرت سے پوچھا “بابا نے ” دونوں نے مزے سے کہا تھا “ایک تو تمہارے بابا بھی ہمیشہ نرالے کام کرتے ہیں خیر یہ بتاؤ تمہاری خالہ کہاں ہیں ؟ ” حارث نے اشنہ کو اپنا فون دیتے آہستہ سے پوچھا تھا”خالہ ..وہ کچن میں ہیں ” جتنی آہستہ سے اس نے پوچھا تھا زین نے اتنے ہی زور سے جواب دیا تھا اس نے فوراً زین کے منہ پر ہاتھ رکھا “کیا کر رہا ہے زین مرواے گا کیا؟” اس نے چور نظروں سے صوفے پر بیٹھی باتیں کرتیں ان تینوں کودیکھا جو اس کی جانب متوجہ نہیں تھی وہ شکر کرتا اٹھ کھڑا ہوا تھا اور سیدھا کچن میں آیا تھا جہاں مناہل چاے بنا رہی تھی “کیا کر رہی ہو مناہل ؟ ” وہ دروازے سے ٹیک لگاے دونوں بازو سینے پر باندھے آنکھوں میں چمک لئے اس کو دیکھ رہا تھا “نظر نہیں آتا ؟میں کرکٹ کھیل رہی ہوں “اس نے جلے ہوئے لہجے میں کہتے حارث کو دیکھا “اچھا مجھے لگا تم چاے بنا رہی ہو “وہ اس کے انداز پر ہنس پڑا تھا مناہل نے اس کو گھورا اور دوبارہ پلٹ گئی “خیر ایک کپ مجھے بھی روم میں دے جانا “وہ مسکرا کر اسے دیکھتا وہاں سے چلا گیا تھا وہ سر جھٹک کر چاے کپوں میں نکالنے لگی پھر لاؤنج میں بیٹھی ان تینوں کو چاے دے کر اور ماہین سے مل کر جب وہ چاے اس کے کمرے میں لے کر ای تو وہ الماری کے سامنے کھڑا نہ جانے کیا تلاش کر رہا تھا “تمہاری چاے ” اس نے سپاٹ چہرے کے ساتھ اسے کپ پکڑایا “تھنکس مناہل ..اب ایسے کرو کے میری بلو شرٹ ڈھونڈ کر دے دو مجھے مل نہیں رہی اور اس کے بعد میری وارڈ روب سیٹ کر دینا “حارث نے کپ پکڑتے بے نیازی سے کہا تھا اور مناہل کا تو سر چکرا گیا تھا ..الماری کے دونوں پٹ کھلے ہوئے تھے آدھے کپڑے نیچے کار پیٹ پر پڑے تھے آدھے بیڈ پر تھے کچھ ہینگرز میں لٹک رہے تھے “یہ کیا ہے حارث؟ دو دن پہلے ہی میں نے تمہاری وارڈ روب سیٹ کی تھی ..تم نے پھر یہ حشر کر دیا ..انسانوں کی طرح نہیں رہا جاتا کیا تم سے ؟؟” اس نے شدید ناراضگی سے حارث کو دیکھا “یار مجھے کیوں ڈانٹ رہی ہو میں نے تھوڑی کیا ہے یہ سب ” “ہاں ..ہاں تم کیوں کروگے یہ …تمہارے جانے کے بعد تو بھوت آ کر ناچتے ہیں نہ اس کمرے میں ” اس نے طنز سے کہتے پورے کمرے کو دیکھا تھا جس کا حال بھی تقریباً الماری جیسا ہی ہو رہا تھا “اچھا نہ سوری آئندہ خیال رکھوں گا لیکن ابھی تو میری شرٹ ڈھونڈ دو مجھے جانا ہے ضروری ” اس نے منت بھرے لہجے میں کہا تھا وہ ایک غصیلي نظر اس پر ڈالتی کپڑوں کی جانب بڑھ گئی اور تھوڑی ہی دیر میں شرٹ ڈھونڈ کر اس کو پکڑای “یہ لو پکڑو !” ارے واہ تھینک یو مناہل اب ایسا کرو کے جاؤ اور اس کو پریس کر کے لاؤ “حارث نے مزے سے کہتے ہاتھ میں پکڑی شرٹ اس کے سر پر ڈال دی تھی “اللہ حارث تمہارے کام ختم کیوں نہیں ہوتے ؟ مجھے تو لگتا ہے کے میں تمہارے کام ہی کرتے کرتے بوڑھی ہو جاؤنگی..تم اپنے لئے کوئی ملاذمہ کیوں نہیں رکھ لیتے ؟” اس نے ناراضگی سے کہتے اپنے چہرے پر سے شرٹ ہٹائی تھی “ہاہاہا مجھے ملاذمہ کی کیا ضرورت ؟ اس کی کمی پوری کرنے کے لئے تم ہو نہ ” اس نے ہنستے ہوئے کہا تھا “خیر اب میں ساری زندگی تو تمہارے کام نہیں کرنے والی.آخر کو مجھے بھی تو جانا ہے نہ ؟”اس نے مسکرا کر حارث کو دیکھا “کیا مطلب تم کہاں جا رہی ہو ؟ “اس نے نہ سمجھی سے کہا تھا “پیا کے گھر “مناہل ہنستے ہوئے کہ کر استری اسٹینڈ کی جانب بڑھ گئی “اچھا تو محترمہ کافی شوق ہے اپ کو شادی کا “حارث اس کے پیچھے آیا تھا “ہاں ہے تو پھر ؟؟؟” اس نے پیچھے مڑ کر اس کو دیکھا جو مناہل کو ہی دیکھ رہا تھا “چلو تمہاری شادی کا بیڑا تو میں نے اٹھا لیا اب دیکھو بس کے کتنی جلدی تمہاری شادی کرواتا ہوں “حارث نے اسےپر سوچ نظروں سے مسکرا کر دیکھا تھا “ہاہ …بہت جلدی ہے تمیں بھی مجھے گھر سے نکالنے کی؟” اس نے گھور کر اسے دیکھا تھا “ہاں بہت جلدی ہے مجھے ” حارث کہتے ہوئے پلٹ کر کمرے سے چلا گیا تھا مناہل کو اس کا لہجہ بدلہ ہوا محسوس ہوا تھا لیکن وہ سر جھٹک کر شرٹ پریس کرنے لگی

          Novelszone 

“بی بی جی …کسی نے یہ اپ کے لئے پھول بھیجے ہیں ” وہ یونی جانے کے لئے تیار بیٹھی کچن میں ناشتہ کرتے ہوئے اخبار پڑھ رہی تھی جبھی سکینہ تازہ سرخ گلابوں کا بوکے اٹھاے اندر ای تھی “کس نے بھیجے ہیں ؟” زرنور نے اس کے ہاتھ سے بوکے لیتے حیرت سے پوچھا تھا “مجھے کیا پتا جی وہ تو کوریر والا دے گیا ہے “اس نے دانت نکو ستے ہوئے کہا تھا “اچھا جاؤ تم کام کرو اپنا “زرنور نے ہاتھ جھلا کر اسے کہا اور الٹ پلٹ کر پھولوں کو دیکھنے لگی لیکن اس دفع بھی کوئی کارڈ نہیں تھا صرف پھول ہی تھے وہ ناشتہ چھوڑے نچلا لب دانتوں تلے دباے پر سوچ نظروں سے ان پھولوں کو دیکھ رہی تھی
~ ~ ~

“میرے سپنوں کی رانی کب آے گی تو
آی رت مستانی کب آی گی تو
بیتی جائے زندگانی کب آی گی تو
چلی آ .. ہاں تو چلی آ
حیدر کینٹین میں بیٹھا زور و شور سے ٹیبل بجاتا گا رہا تھا اور تیمور ساتھ بیٹھا سر دھن رہا تھا مناہل .لائبہ اور زرنور بھی اسی ٹیبل پر بیٹھی کسی ٹوپک پر ڈسکشن کر رہی تھی لیکن ان دونوں کی وجہ سے دھیان بار بار بھٹک رہا تھا چار دفع تو ان دونوں کو منع کر چکی تھی وہ لوگ مگر مجال ہے جو ان پر کچھ اثر ہوا ہو
او میرے ….دل کے چین
چین آے میرے دل کو دعا دیجئے

وہ دونوں ارد گرد سے بے نیاز ٹیبل کو ڈھول سمجھ کر بجاے جا رہے تھے “حیدر …تیمور بند نہیں کر سکتے تھوڑی دیر کے لئے اپنا یہ ریڈیو ؟” مناہل نے غصّے سے ان دونوں کو دیکھا تھا جو چپ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے ایک کے بعد ایک گانہ گاہے چلے جا رہے تھے ان دونوں نے پہلے ایک دوسرے کو دیکھا پھر مناہل کو ہنستے ہوئے کہا “نہیں ” اور پھر شرع ہو گئے
سن رے سجنیا …..تیرے سنگ دنیا
سن رے سجنیا تیرے سنگ دنیا
ایسے جیسے ہر سو بہار ہے
جیا نہیں جائے رے ..تم بن ہاۓ رے
تم سے ہی ہم کو پیار ہے
حیدر نے زرنور کو دیکھا جو آنکھوں میں شدید غصّہ لئے ان دونوں ہی کو گھور رہی تھی اس نے اپنی آنکھیں چھوٹی کرکے اس کو دیکھا پھر شرارت سے مسکراتے ہوئے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کے گانے لگا
“آنکھوں کی …گھستاخیاں .معاف ہوں ٹن نہ نہ ٹن نہ نہ
تیمور نے ہنستے ہوئے حیدر کو کوہنی ماری “اوے ..اس کو چھیڑ نے غلطی مت ابھی تجھے اس دنیا سے رخصت کر دیگی “
یہ دنیا… یہ محفل….میرے کام کی نہیں
حیدر نے اپنے لہجے کو خاصا اداس بنایا تھا لیکن پھر اس نے گانا چینج کر دیا
او ربا میں تو مر گیا اوے
شداے مجھے کر گیا کر گیا اوے
“پلیز حیدر تھوڑی دیر کے لئے انسان بن جاؤ “م مناہل نے ہاتھ کی چٹکی بنا کر کافی منت بھرے لہجے میں کہا تھا “سوری ڈیر …یہ میری شان کے خلاف ہے “حیدر نے گہری سنجدگی سے کہا تھا لیکن یہ سنجدگی بھی صرف 2 منٹ کی ہی تھی وہ ٹیبل کو بجاتے پھر شرع ہو گیا
ہوا ہوا.اے ہوا مجھ کو اڑا لے
آجا آجا .تو میرے ..دل کو چرالے
عشق والے کارڈ پے نام میرا لکھا دے
بیچ میں ہی پھنسی ہے بات آگے بڑھا لے
بویۓ فرینڈ بنا لے ……
“حیدر وہ بک دینا “لائبہ نے حیدر کے پاس رکھی کتاب کی طرف اشارہ کیا “کون سی والی ؟” “وہ والی ” “یہ والی ؟” اس نے کتاب کو ہاتھ میں لے کر پوچھا تھا “ہاں یہ والی ” “کیا یہ تمہیں چاہیے ؟” “ہاں مجھے چاہیے ..دو اب جلدی “لائبہ نے تیز نظروں سے اس کو دیکھا تھا جس کے ڈرامے ہی ختم نہیں ہو رہے تھے “میں تو نہیں دے رہا ” اس نے بے نیازی سے کہتے کتاب کو اپنے ہاتھ کے نیچے رکھ لیا ” حیدر …..یہ …کتاب ..مجھے …دے …دو ” لائبہ نے اپنے غصّے کو کنٹرول کرتے آہستہ آہستہ کہا تھا “لا ….ئبا …میں …یہ ….کتاب …نہیں ….دے …رہا
” حیدر نے ببھی اسی کے انداز میں کہا تھا “وہ بک میری ہے ” لائبہ نے اس کو گھور کر دیکھا تھا “لیکن مجھے تو یہ کینٹین کی ٹیبل پر سے ملی ہے ..اور کینٹین سب کی ہے “حیدر نے مزے سے کہا تھا جب کے وہ شدید غصّے سے اس کو دیکھ رہی تھی حیدر شرارت سے ہنستے نظریں لائبہ پر جما
ے گانے لگا
ایسے نہ مجھے تم دیکھو
سینے سے ……. آہ آہ
اس سے پہلے کے وہ گانے کی دوسری لائن پوری کرتا تیمور نے زور سے اپنا پیر حیدر کے پیر پر مارا تھا جبھی وہ چیخا تھا ” پاگل آدمی یہ کیا گا رہا ہے ؟ کوئی شریفوں والا گانا نہیں گا سکتا ؟” تیمور آہستہ سے اس کے پاس جھک کر چیخا تھا

Previous Post

Yar Yaron Se Hon Na Juda Novel by Zainab Khan _ Episode_02

Next Post

Yar Yaron Se Hon Na Juda Novel by Zainab Khan _ Episode_04

Hiba Chaudhry

Hiba Chaudhry

Next Post
Yar Yaron Se Hon Na Juda Novel by Zainab Khan _ Episode_04

Yar Yaron Se Hon Na Juda Novel by Zainab Khan _ Episode_04

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

No Result
View All Result

Categories

  • Aab _e_Hayat (15)
  • Abb E Hayat (1)
  • Abdar Ubaid (1)
  • Adam Bin Muhammad (1)
  • Alizay & Umer Jahangir (1)
  • All Novels Quotes (3)
  • Amar Bail (1)
  • Ana_zadi (11)
  • Ayeshy Gull (2)
  • Bahary Gull (1)
  • Caral (1)
  • Chand_Meri_Dastaras_Mein (6)
  • Complete Novels (57)
  • DJ (1)
  • Favorite Characters (13)
  • Favorite Couples (8)
  • Favorite Writers (2)
  • Haalim (1)
  • Haasil (10)
  • Hamza Haider Ali (1)
  • Hanian Yousaf (1)
  • Hashim Kardar (1)
  • Haya & Jihan (1)
  • Hazrat Ali (R.A) (1)
  • Imama & Salar (1)
  • Islamic Quotes (2)
  • Jannat Kay Pattay (10)
  • Jaun Elia (1)
  • Jugan & Tashfeen (1)
  • Liza & Sikandar (1)
  • Mahir Fareed (1)
  • Meri Kahani Meri Zubani (4)
  • Mirza Ghalib (3)
  • Mushaf (13)
  • Namal (4)
  • Nimra Ahmed (7)
  • Nimrah Ahmed Novels (13)
  • Novel Quotes (25)
  • Peer E Kamil (4)
  • Peer_e_kamil (10)
  • Rooh & Yaram (1)
  • Saddi Yousaf (1)
  • Shehzadi Tasha (1)
  • Umera Ahmed (1)
  • Umerah Ahmed Novels (35)
  • Uncategorized (1)
  • Urdu Poetry (4)
  • Yar Yaron Sa Hon Na Juda (17)
  • Yar Yaron Sa Hon Na Juda Season 2 (20)
  • Zumar & Faris (2)
Facebook Instagram

We bring you the best Premium WordPress Themes that perfect for news, magazine, personal blog, etc. Check our landing page for details.

Category

  • Aab _e_Hayat (15)
  • Abb E Hayat (1)
  • Abdar Ubaid (1)
  • Adam Bin Muhammad (1)
  • Alizay & Umer Jahangir (1)
  • All Novels Quotes (3)
  • Amar Bail (1)
  • Ana_zadi (11)
  • Ayeshy Gull (2)
  • Bahary Gull (1)
  • Caral (1)
  • Chand_Meri_Dastaras_Mein (6)
  • Complete Novels (57)
  • DJ (1)
  • Favorite Characters (13)
  • Favorite Couples (8)
  • Favorite Writers (2)
  • Haalim (1)
  • Haasil (10)
  • Hamza Haider Ali (1)
  • Hanian Yousaf (1)
  • Hashim Kardar (1)
  • Haya & Jihan (1)
  • Hazrat Ali (R.A) (1)
  • Imama & Salar (1)
  • Islamic Quotes (2)
  • Jannat Kay Pattay (10)
  • Jaun Elia (1)
  • Jugan & Tashfeen (1)
  • Liza & Sikandar (1)
  • Mahir Fareed (1)
  • Meri Kahani Meri Zubani (4)
  • Mirza Ghalib (3)
  • Mushaf (13)
  • Namal (4)
  • Nimra Ahmed (7)
  • Nimrah Ahmed Novels (13)
  • Novel Quotes (25)
  • Peer E Kamil (4)
  • Peer_e_kamil (10)
  • Rooh & Yaram (1)
  • Saddi Yousaf (1)
  • Shehzadi Tasha (1)
  • Umera Ahmed (1)
  • Umerah Ahmed Novels (35)
  • Uncategorized (1)
  • Urdu Poetry (4)
  • Yar Yaron Sa Hon Na Juda (17)
  • Yar Yaron Sa Hon Na Juda Season 2 (20)
  • Zumar & Faris (2)

© 2023 Novelszone.com All Rights Reserved - Developed By: Khurram Sheikh

No Result
View All Result
  • Home
  • Complete Novels
    • Yar Yaron Sa Hon Na Juda
    • Yar Yaron Sa Hon Na Juda Season 2
    • Chand_Meri_Dastaras_Mein
    • Ana_zadi
  • Umerah Ahmed Novels
    • Peer_e_kamil
    • Aab _e_Hayat
    • Haasil
  • Nimrah Ahmed Novels
    • Mushaf
  • Short Stories
  • Novel Quotes
    • Abb E Hayat
    • Amar Bail
    • Jannat Kay Pattay
    • Peer E Kamil
    • Haalim
    • Hasil
    • La Hasil
    • Man O Salwa
    • Mushaf
    • Namal
  • All Novels Quotes
  • Favorite Characters
    • Shehzadi Tasha
    • Hashim Kardar
    • Abdar Ubaid
    • Adam Bin Muhammad
    • Ayeshy Gull
    • Bahary Gull
    • Caral
    • Mahir Fareed
    • Hamza Haider Ali
    • Hanian Yousaf
    • Saddi Yousaf
    • DJ
  • Favorite Couples
    • Amriha & Aliyan
    • Alizay & Umer Jahangir
    • Haya & Jihan
    • Imama & Salar
    • Zumar & Faris
    • Jugan & Tashfeen
    • Rooh & Yaram
    • Liza & Sikandar
    • Maliha & Wajdan
    • Taliya & Fatieh
    • Parishay & Afaq Arslan
    • Alizay & Dilawar Shah
  • Urdu Poetry
    • Jaun Elia
    • Tahzeeb Hafi
    • Mirza Ghalib
  • Islamic Quotes
    • Hazrat Ali (R.A)
  • ABOUT US
  • CONTACT US
  • Privacy Policy

© 2023 Novelszone.com All Rights Reserved - Developed By: Khurram Sheikh

Go to mobile version